لندن،12نومبر(ایجنسی) وزیر اعظم کا برطانیہ کا یہ دورہء اقتصادی اعتبار سے غیر معمولی اہمیت کا حامل ہے کیوں کہ اس کے دوران ہندوستان اور اُس کے سابق نو آبادیاتی حکمران کے مابین اربوں کی تجارتی ڈیل پر دستخط ہونا ہیں۔ ہندوستان اور برطانیہ کا ایک دوسرے پر تجارتی انحصار بہت بڑھ گیا ہے۔
مودی ایک ایسے وقت میں برطانیہ پہنچے ہیں جب بھارت میں اُن کے خلاف عوامی تنقید بڑھ رہی ہے۔ اس کی اہم ترین وجوہات
ہندوستان کی اقتصادی ترقی کی نمو میں سست روی اور نریندر مودی کی پالیسیوں پر سیاسی ردعمل میں اضافہ ہیں اور ہندوستان کے حالات اس وقت مستحکم نہیں ہیں اور نریندر مودی کی ہندو قوم پرست جماعت بی جے پی بہار کے اسمبلی انتخاب میں زبردست شکست سے دوچار ہوئی ہے۔
' مودی ناٹ ویلکم' نامی ایک گروپ نے وزیر اعظم کے اس دورے کے وران جگہ جگہ احتجاجی مظاہروں کے انعقاد کا اعلان کر کر رکھا ہے ۔اس کے سرکردہ عناصر کا کہنا ہے کہ 'مودی ہندوستان میں آمریت پسند ثقافت کو پروان چڑھا رہے ہیں'۔